کتے کی ایک خامی اور دس خوبیاں
کتے میں دس خوبیاں پائی جاتی ہیں ان میں سے کسی ایک کو بھی اپنانے سے بندہ ولی اللہ بن جاتا ہے مگر وہ ایک خامی جو اس کی ساری محنت پر پانی پھیر دیتی ہے لفظ کتے کو ہم بہت ہی برا سمجھتے ہیں اور کبھی اس کو گالی میں بھی شمار کرتے ہیں کتے کو ہمیشہ ذلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور لوگ اس سے بچ بچا کر چلتے ہیں تاکہ اس کے سونگنے سے نا پاک نہ ہو جائیں، آئیں آپ کو کتے کی دس خوبیاں اور ایک خامی بتاتے ہیں۔
کتے کی خوبیاں
مالک جب کھانا کھاتا ہے تو کتا اس کی حفاظت کی خاطر پہرہ دیتا ہے اسے بے شک کتنی ہی کیوں نہ بھوک لگی ہو وہ اپنے مالک سے کھانا کھینچنے کی کوشش نہیں کرتا۔
۔ مالک اپنے کتے کو جتنا بھی مارے یا اس پر غصہ کرے وہ اس کی بات کا برا نہیں مناتا اور نہ ہی اس سے ناراض ہوتا ہے۔
۔ کتے کو کچھ بھی کھانے کے لیے دیا جائے وہ ہمیشہ اسے خوشی سے کھا لیتا ہے اس سے منہ نہیں موڑتا۔
۔کتا اپنے ذاتی مکان نہیں بلکہ اپنے مالک کے مکان میں رہتا ہے۔
۔ کتا اگر تھکا ہوا ہو یا نیند آئی ہو تو بھی ساری رات جاگ کر پہرہ دیتا ہے۔
۔ کتا اپنے مالک کی، کی ہوئی خدمت کا کبھی احسان نہیں جتاتا۔
۔ کتا اپنے مالک کے لئے جان دینے کے لیے بھی نہیں ڈرتا۔
۔ کتے کو کھانے میں کم دیا جائے یا اسے بھوکا رکھا جائے تو وہ اپنے مالک سے اس کی شکایت نہیں کرتا۔
۔ کتا ہمیشہ اپنے مالک سے نیچے بیٹھنا پسند کرتا ہے اگر اس کا مالک ایک صوفے بیڈ یا کرسی پر بیٹھا ہو تو وہ ہمیشہ نیچے زمین پر بیٹھے گا نا کہ کرسیوں یا بیڈ پر۔
۔ اگر مالک کتے کو مار مار کر گھر سے باہر نکال دے مگر کتا اس کے گھر کا دروازہ چھوڑ کر کہیں نہیں جاتا بلکہ اس گھر کے دروازے کے باہر ہی زندگی گزارتا ہے۔
کتے کی خامی
کتے کی خامی یہ ہے کہ وہ حرص کرتا ہے کہ سب کچھ خود کھائے جب وہ کھا رہا ہوتا ہے تو اپنے ساتھ کسی اور کو کھانے نہیں دیتا بلکہ اس کا حصہ بھی حرص سے خود کھا جاتا ہے۔ یہ حرص ایسی گندی بیماری ہے جو کتے کے تمام دس خوبیوں کو نہ صرف مکمل طور پر چھپا دیتا ہےبلکہ چوکیداری کا مشکل فریضہ سرانجام دینے کے باوجود لوگ اسے محبت کی بجائے نفرت کرتےہیں۔
0 Comments