یہ واقعہ لاہور کے علاقے چوہنگ میں پیش آیا جہاں ماں بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ماں بیٹی سفر کرکے لاہور آئیں اپنی کسی عزیز رشتے دار سے ملنے کے لیے جب وہ اڈے پر پہنچی تو وہاں سے انھوں نے ایک رکشہ ڈرائیور سے سات سو روپے میں جاننے کی بات ہوئی رکشہ ڈرائیور نے اپنے ایک دوست کو بٹھایا جس پر خاتون نے پوچھا کہ یہ شخص کیوں ساتھ جا رہا ہے جس پر رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ یہ میرا دوست ہے اور اس کو بھی ساتھ جانا ہے اس کے بعد جب رکشہ چلا تو سوری کو اس کے مقام پر لے جانے کے بجائے رکشہ ڈرائیور دونوں خواتین کو ایک ویران علاقے کے میں لے گیا اور پستول دکھا کر دونوں ملزمان نے ماں بیٹی کے ساتھ زیادتی کی متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ میری بیٹی قرآن کی حافظہ ہے میں ان کے سامنے ہاتھ جوڑ تی رہی کہ میری بیٹی کو زیادتی کا نشانہ نہ بناؤ دونوں خواتین کے پولیس بیان ریکارڈ کر لیے ہیں خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ایک ویران علاقہ تھا ہم دونوں چیختی پکارتی رہی مگر کوئی ہماری مدد کے لیے نہ آیا پھر ایک کار کو آتا دیکھ کر ملزمان ڈر کر بھاگ گئے اور اپنا رکشا وہیں پر چھوڑ دیا پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کے خلاف کاروائی شروع کر دی ہے۔
Mother in front of daughter, daughter abused in front of mother
The incident took place in the Chohang area of Lahore where the mother and daughter were raped. The mother and daughter traveled to Lahore to meet a dear relative. The rickshaw driver sat down with a friend and the woman asked him why he was going with her. The rickshaw driver said he was my friend and he had to go with her. So instead of taking Suri to her place, the rickshaw driver took the two women to a deserted area and showed them the pistol. She kept clasping her hands in front of the police saying that my daughter should not be abused. Both the women have recorded the police statement. The woman also said that it was a deserted area. We both kept screaming but no one came to help us Seeing a car approaching, the accused fled in fear and left their rickshaw there. Police have arrested both the accused. R has started action against them.
0 Comments