چھوٹے بچے پر تشدد کی ویڈیو وائرل
بچے کا نام فیضان ہے اور دس سال کا ہے اور تیسری جماعت میں پڑھتا ہے۔
مگر جب سے سکول بند ہوئے تو وہ موٹر سائکل کی دکان پر اپنے استاد سے کام سیکھنے جاتا تھا۔
دکان پر دیر سے آنے کی وجہ سے اس کے استاد کو غصہ آتا ہے۔
تو اس پر شدید تشدد کرتا ہے تاروں کے ساتھ اس کو مارتا ہے
فیضان کا کہنا ہے کہ اسکے استاد نے اسے ایک دو بار پہلے بھی مارا ہے مگر میں نے گھر نہیں بتایا کیونکہ وہ کہتا تھا اگر گھر بتایا تو اور ماروں گا۔
تو میں ڈر کر گھر نہیں بتاتا تھا۔ بچے کا کہنا ہے کہ پہلے لکڑیوں سے مارتا تھا اس بار تاروں سے مارا۔
فیضان کے والد کا کہنا ہے کہ اگر وہ دیر سے آنے پر ایک دو تھپڑ مار دیتا تو کوئی بات نہیں تھی مگر مجھے اس بات کا بہت دکھ ہے کہ اس نے ایسا کیا۔
ڈی۔ئیچ۔آئ ساجد کیانی کا کہنا ہے کہ ویڈیو وائرال ہونے کے بعد ملظم کہی فرار ہو گیا۔
اور اس کو ہمارے زرائعے نے بہت مشکل سے پکڑا۔
اب ملزم سولخوں کے پیچھے ہے اور ڈی۔ئیچ۔آئی کا کہنا ہے کہ ملزم کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
0 Comments